کورونا وائرس بخار کھانسی اور سانس میں دشواری اس بیماری کی علامات کیا ہیں اور اس سے کیسے محفوظ رہا جائے
دنیا بھر میں کورونا وائرس کا پھیلاؤ جاری ہے اور اب تک مصدقہ متاثرین کی تعداد 25 لاکھ کے قریب اور ہلاکتوں کی تعداد ایک لاکھ 70 ہزار کے قریب ہے۔ پاکستان پر نظر ڈالیں تو وہاں کورونا سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد 9200 سے زیادہ ہے جبکہ 190 سے زیادہ افراد اس وبا کے نتیجے میں ہلاک ہوئے ہیں۔
محققین کے مطابق دنیا میں کورونا سے متاثر ہونے والے 80 فیصد افراد میں اس کی معمولی علامات ہی دکھائی دی ہیں اور ایسے لوگ جن میں یہ علامات شدت سے پائی گئیں اقلیت میں ہیں
مسلسل کھانسی کا مطلب ہے کہ آپ قریباً ایک گھنٹے تک کھانستے رہیں ہوں یا چوبیس گھنٹے کے عرصے میں آپ کو کھانسی کے کم از کم تین دوروں کا سامنا کرنا پڑا ہو یعنی کہ آپ کی کھانسی عام حالات کے مقابلے میں زیادہ ہو
اس کا نتیجہ سانس پھولنے کی شکل میں بھی نکل سکتا ہے جسے اکثر سینے کی جکڑن، سانس لینے میں مشکل یا دم گھٹنے جیسی کیفیت بھی کہا جاتا ہے
اگر آپ کے جسم کا درجۂ حرارت 37.8 سنٹی گریڈ یا 98.6 فارن ہائٹ سے زیادہ ہو تو آپ کو بخار ہے۔ بخار کی صورت میں آپ کا جسم گرم ہو سکتا ہے، آپ کو سردی لگ سکتی ہے یا کپکپی طاری ہو سکتی ہے
ہم خود کو کیسے محفوظ رکھ سکتے ہیں
عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے
- اپنے ہاتھ ایسے صابن یا جیل سے دھوئیں جو وائرس کو مار سکتا ہو
- کھانستے یا چھینکتے ہوئے اپنے منہ کو ڈھانپیں بہتر ہوگا کہ ٹشو سے اور اس کے فوری بعد اپنے ہاتھ دھوئیں تاکہ وائرس پھیل نہ سکے
- کسی بھی سطح کو چھونے کے بعد اپنی آنکھوں ناک اور منہ کو چھونے سے گریز کریں وائرس سے متاثر ہونے کی وجہ سے یہ آپ کے جسم میں داخل ہو سکتا ہے
- ایسے لوگوں کے قریب مت جائیں جو کھانس رہے ہوں چھینک رہے ہوں یا جنہیں بخار ہو ان کے منہ سے وائرس والے پانی کے قطرے نکل سکتے ہیں جو کہ فضا میں ہو سکتے ہیں۔ ایسے افراد سے کم از کم ایک میٹر یعنی تین فٹ کا فاصلہ رکھیں
- اگر طبیعت خراب محسوس ہو تو گھر میں رہیں اگر بخار ہو کھانسی یا سانس لینے ںمی دشواری تو فوری طبی مدد حاصل کریں۔ طبی حکام کی ہدایت پر عمل کریں
No comments:
Post a Comment